کراچی: کیماڑی پولیس کے اینٹی اسٹریٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے اسپتالوں سے نومولود بچوں کو اغوا کرکے فروخت کرنے والے ایک گروہ کو گرفتار کرلیا۔
ایس ایس پی کیماڑی کیپٹن (ر) فیضان علی نے پریس کانفرنس کے دوران اس کامیاب کارروائی کی تفصیلات بتائیں اور انکشاف کیا کہ محکمہ صحت سندھ کی ایک ہیلتھ ورکر اور ایک میاں بیوی اس گھناونے فعل میں ملوث پائے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ ڈسٹرکٹ ٹھٹھہ کے رہائشی ایک میاں بیوی، جو اسپتالوں سے نومولود بچوں کو اغوا کرکے انہیں فروخت کرنے میں ملوث ہیں، پاک کالونی کے علاقے میں موجود ہیں۔ اس اطلاع پر اینٹی اسٹریٹ کرائم سیل کے انچارج سب انسپکٹر راجہ خالد نے اپنی ٹیم کے ہمراہ فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو پاک کالونی کے بڑا بورڈ علاقے سے گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے ایک نومولود بچی بھی برآمد کی۔
گرفتار ملزمان کی شناخت شازیہ زوجہ اعجاز علی ہنگورو اور اعجاز علی ہنگورو ولد مولیڈنو کے نام سے ہوئی۔
دوران تفتیش ان ملزمان نے انکشاف کیا کہ وہ ضلع ٹھٹھہ کے رہائشی ہیں، اور ملزمہ ایک B.A پاس گھریلو خاتون ہے، جبکہ اس کا شوہر سرکاری ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ میں ملازم ہے۔
پولیس کے مطابق برآمد شدہ بچی سجاول سول اسپتال سے اغوا کی گئی تھی، جس میں ایک ہیلتھ ورکر، تسلیم، نے ملزمان کی مدد کی۔ ملزمہ نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ہیلتھ ورکر کو بچی کے اغوا کے بدلے ڈھائی لاکھ روپے دیے۔
مزید تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلا کہ ملزمان عاصمہ نامی بے اولاد خاتون کو بچی 8 لاکھ روپے میں فروخت کرنے کراچی آئے تھے۔
ملزمہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ 2019 میں اسی ہیلتھ ورکر سے ایک نومولود بچہ ڈھائی لاکھ روپے میں خریدا تھا، جسے بعد میں ٹھٹھہ میں بے اولاد جوڑے کو فروخت کیا گیا۔ یہ بچہ اب چار سال کا ہوچکا ہے اور اسکول جاتا ہے۔
ملزمان کے خلاف تھانہ پاک کالونی میں مقدمہ الزام نمبر 519/2024 بجرم دفعہ 363/364-A ت پ کے تحت درج کرلیا گیا ہے، اور پولیس نے مزید تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
اختتام