پولیو کے قطرے یہودی سازش نہیں، فلسطینی عوام

0
142

غزہ میں لاکھوں بچوں کو پولیو ویکسین پلا دی گئی

مقبوضہ غزہ: جاری جنگ، تشدد، محاصرے اور بھوک کے باوجود غزہ کی پٹی میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی دوسری مہم مکمل کر لی گئی۔ اس دوران 556,774 بچوں کو پولیو ویکسین کی دوسری خوراک دی گئی، جبکہ 2 سے 10 سال کی عمر کے 448,425 بچوں کو وٹامن اے فراہم کیا گیا۔

تین مرحلوں پر مشتمل اس مہم میں والدین نے ویکسین کو کسی سازش کے طور پر رد نہیں کیا، جس سے عوام کا صحت عامہ پر اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔

انتظامی اعداد و شمار کے مطابق غزہ کے بچوں میں 94 فیصد ویکسینیشن کوریج حاصل کی گئی۔ سنٹرل اور سدرن غزہ میں کوریج بالترتیب 103 اور 91 فیصد رہی، تاہم شمالی غزہ میں، جہاں رسائی میں مشکلات کا سامنا رہا، 88 فیصد بچوں کو ویکسین دی گئی۔ ایسے علاقوں جیسے جبالیہ، بیت لاہیہ، اور بیت حانون میں 7000 سے 10000 بچے ابھی تک ویکسین سے محروم ہیں، جس سے پولیو وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ باقی ہے۔

پولیو مہم کا یہ دوسرا مرحلہ ستمبر 2024 میں شروع ہونے والی مہم کی تکمیل ہے۔ شمالی غزہ میں شدت کے حملے اور نقل مکانی کی وجہ سے مہم کو 23 اکتوبر کو عارضی طور پر ملتوی کیا گیا تھا۔ تکنیکی کمیٹی، جس میں فلسطینی وزارت صحت، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) اور اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی (UNRWA) شامل تھیں، نے صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد 2 نومبر کو دوبارہ مہم شروع کی۔

محدود رسائی کے باوجود، والدین، بچوں، اور صحت کارکنان کی انتھک محنت اور لگن کی بدولت شمالی غزہ میں بھی کامیابی سے مہم مکمل کی گئی۔

پولیو کی روک تھام کے لیے کم از کم دو خوراکیں اور 90 فیصد کوریج ضروری ہیں۔ ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کا کہنا ہے کہ معمول کے حفاظتی ٹیکوں اور بیماریوں کی نگرانی کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ مزید وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ اس سلسلے میں، اداروں نے جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔