کراچی میں سرکاری اسپتال کے ڈاکٹرز نے دھڑ سے جڑی دو نومولود بچیوں کو کامیاب آپریشن کے بعد الگ کر دیا۔

0
99

ابوالوریٰ

کراچی میں سرکاری اسپتال کے ڈاکٹرز نے دھڑ سے جڑی دو نومولود بچیوں کو کامیاب آپریشن کے بعد الگ کر دیا۔

آپریشن دس گھنٹے سے زائد جاری رہا ، آپریشن میں پیڈیاٹرک سرجنز، کارڈیک سرجنز، آرتھوپیڈک سرجنز اور چیسٹ اسپیشلسٹ سمیت ماہرین کی دس رکنی ٹیم حصہ لیا۔

کراچی میں قومی ادارہ برائے صحت اطفال ، قومی ادارہ براہ امراض قلب اور ادراہ برائے صحت اطفال سندھ کے ماہرین نے تاریخ رقم کردی ہے ۔ ڈاکٹروں کے کامیاب آپریشن کے بعد دھڑجڑی بہنوں کو کامیاب آپریشن کے بعد نئی زندگی مل گئی ہے۔

قومی ادارہ برائے صحت اطفال کے ڈائریکٹر پروفیسر ناصر سڈل نے وائٹلز نیوز کو بتایا کہ نواب شاہ کے رہائشی غلام مصطفیٰ کے گھر پیدا ہونے والی جڑواں بچیوں کے دھڑ جڑے ہوئے تھے۔ جنہیں نومبر کے مہینے میں این آئی سی ایچ میں داخل کیا گیا تھا اور بچیوں کے آپریشن سے متعلق آغاخان اسپتال کے ماہرین سے بھی مشورہ کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایاکہ بچیوں کو کامیاب آپریشن کے بعد نئی زندگی ملی ہے اور ان کے دھڑ کو کامیاب آپریشن کے بعد الگ کردیا گیا ہے اور بچیاں صحت یاب ہیں، انہیں منگل کو 3 دسمبر کو گھر منتقل کردیں گے۔

ڈاکٹر ناصر سڈل نے بتایا کہ میں این آئی سی ایچ ، این آئی سی وی ڈی اور ایس آئی سی ایچ کے ماہرین شامل تھے۔

بچیوں کے والد جو کراچی میں رکشہ چلاتے ہیں، ان کاکہنا تھا کہ دس ستمبر کو گودھرا کے نجی اسپتال میں ان کے گھر دھڑجڑی جڑواں بچیوں کی پیدائش ہوئی جنہیں ایچ آئی سی ایچ منتقل کیا گیا، ان کے پہلے بھی دو بچے ہیں۔

بچیوں کی نانی اور والدہ نے کہا کہ سرجری کے بعد ان کی بچیاں نائلہ اور شمائلہ صحت مند ہیں۔

بچیوں کی نانی نے ڈاکٹرز کی ٹیم اور مددکرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔

ننھی نائلہ اور شمائلہ کا تعلق نوشہروفیروز سے ہے اور والد کراچی میں رکشہ چلاتا ہے ۔